غزل
ڈاکٹر منصور خوشغز
میرے گھر جو آپ ملنے آگئے
اک بڑا مجھ پر کرم فرماگئے
پڑھ گئے اپنی ہی غزل کے شعربھی
آپ اپنا مدعا بتلا گئے
بجلی سی چمکی جمالِ یار کی
طالبِ دیدار کو تڑپاگئے
یہ کسی اک بے وفا کاذکر تھا
سن کے لیکن آپ کیوں شرما گئے
آ پ نے میری طرف دیکھا نہیں
مصلحت محفل میں کیا دکھلا گئے
بات کوئی خاص تو ان میں نہیں
پر نہ جانے کیوں وہ دل کو بھاگئے
نظم جو ان پر لکھی تھی وہ پڑھی
آج ہم محفل میں خوشترؔ چھا گئے
********************