donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Manzar Bhopali
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* تمہارا لہجہ ہو خوشبوؤں سا، ہمارا   *
تمہارا لہجہ ہو خوشبوؤں سا، ہمارا لہجہ دعاؤں سا ہو
جو دوپہر میں بھی ہم ملیں تو، مزاج ٹھنڈی ہواؤں سا ہو

جو مل کے بیٹھیں تو اسطرح ہم کہ جیسے انسان مل رہے ہوں
نہ لفظ نشتر بنیں زباں پر، نہ لہجہ کڑوی دواؤں سا ہو

بچاؤں دنیا کو دھوپ سے میں، تمام خلقت کے کام آؤں
میرے خدایا وجود میرا، ہرے درختوں کی چھاؤں سا ہو

اُگیں خوشی کے گلاب کیسے، دہکتے شعلوں کی کھیتیوں میں
کسے پکارے یہ زندگانی، ہر آدمی جب چتاؤں سا ہو

بچا کے رکھنا انا کی دولت، یہی تو پونجی ہے اہلِ دل کی
کبھی بھی اس سے نہ جھک کے ملنا، غرور جس میں خداؤں سا ہو

یہ بے ضمیری میں بے حسی میں،یزید و راون سے بھی ہیں آگے
میری دعا ہے کہ میرا بچہ نہ آج کے رہنماؤں سا ہو
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 322