donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Manzar Bhopali
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* صبر تو دیکھو آنکھ میں دریا رکھا ہے *
صبر تو دیکھو آنکھ میں دریا رکھا ہے
پھر بھی ہم نے خود کو پیاسا رکھا ہے

انسانوں سے پیار ہمارا مسلک ہے
ہم نے سب سے درد کا رشتہ رکھا ہے

ساری سزائیں نام ہمارے لکھ دی ہیں
اس کے سامنے جب آئینہ رکھا ہے

عظمت اور بزرگی اس نے پائی ہے
جس نے بھی کردار پہ پہرہ رکھا ہے

کس بستی میں کیا کیا کام دکھائے گی
اس نے ہوا کو سب سمجھا رکھا ہے

غیرت مند ہیں کتنے غربت والے بھی
فاقے میں کہتے ہیں روزہ رکھا ہے

کیسے کیسے رنج اٹھائے ملت نے
مر کر اپنے آپ کو زندہ رکھا ہے
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 365