donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Manzar Bhopali
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* یہاں خوابوں کی ارزانی بہت ہے *
یہاں خوابوں کی ارزانی بہت ہے
اس آبادی میں ویرانی بہت ہے

سروں پر خواب اوڑھے جا رہے ہیں
یہاں سورج کی تابانی بہت ہے

مبارک تم کو خوشیوں کے خزانے
مجھے تو غم کی سلطانی بہت ہے

ہوس دریا کی ہو گی اہلِ زر کو
ہمیں دو گھونٹ ہی پانی بہت ہے

قصیدے پڑھنے والوں میں نہیں ہوں
مجھے تو چاک دامانی بہت ہے

پرندے زخم کھا کر اُڑ رہے ہیں
ہواؤں کو پشیمانی بہت ہے

میں سچے لفظ ہی لکھتا ہوں منظر
میری باتوں میں نادانی بہت ہے
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 387