بنیاد پرست
چاندنی
سردی کا دیو کھا گیا
بےنور آنکھوں کے سپنے
کون دیکھتا ہے
شو کیس کا حسن
حنا بندی کے کب لائق ہوتا ہے
بیوہ سے کہہ دو
چوڑیاں توڑ دے
ہم کنوارپن کے گاہک ہیں
سچائی کی زبان پر
آگ رکھ دو
بنیاد پرست ہے
گریب کی لڑکی
ڈولی چڑھے کیونکر
گربت کے کینسر میں مبتلا ہے
*****************