donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Maqsood Hasni
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* تقاضوں کے رنگ میں *

تقاضوں کے رنگ میں *

اس سے کہہ دو

اس سے کہہ دو

دو چار ستم اور ڈھائے

یتیمی کا دکھ سہتے

بچوں کے نالے 

ٹوٹے گجروں کی گریہ زاری

جلتے دوپٹوں کے آنسو

عرش کے ابھی

اس پر ہیں

اس سے کہہ دو

زنداں کی دیواروں کا مسالہ بدلے

بےگنہی کی حرمت میں

امیر شہر کی لکھتوں کا

نوحہ کہتی ہیں

اس سے کہہ دو

ان کی پلکوں کے قطرے

 صدیوں بے توقیر رہے

پھر بھی ہونٹوں پر

جبر کی بھا میں جلتے

سہمے سہمے سے بول

مسیحا بن سکتے ہیں

اس سے کہہ دو

کڑا پہرا اب ہٹا دے

زنجیریں کسی طاق میں رکھ دے

بھاگ نکلنے کی سوچوں سے

قیدی ڈرتے ہیں

آزاد فضاؤں

بےقید ہواؤں پر

سماج کی ریت رواجوں

وڈیروں کے کرخت مزاجوں کے

پہروں پرپہرے ہیں

آئین کے پنے

تنکوں سے کمتر

رعیت کے حق میں

کب کچھ کہتے ہیں

************

 

 
Comments


Login

You are Visitor Number : 357