donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Maqsood Hasni
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* برسر عدالت *

برسر عدالت


شبنم
گھاس کا مکوڑا پں گیا
بادل
پرندوں نے پروں میں چھپا لیے
آنسو
مگر پلکوں پر تھے ہی کب
امن
اس روز شہر میں کرفیو تھا
روشنی
 بارود نگل گیا
امید
دماغ کا خلل نہیں تو اور کیا ہے
قاتل برسر عدالت
انصاف کا طالب تھا
کہ چڑیوں کی چونچیں
مقتول کا پیٹ
روٹی خور ہو گیا تھا
اسے گیس کی شکایت رہتی تھی
ایسے میں
قتل ناگزیر ہو گیا تھا
مقتول کی شاہ خرچی کا عوضانہ
بیوہ اور اس کے بچوں کی
برسر عام
 نیلامی سے دلوایا جائے
کہ انصاف کا بول بالا ہو


۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸

 

 
Comments


Login

You are Visitor Number : 360