تم مرے کوئی نہیں ہو
تم مرے کوئی نہیں ہو
میں نے تم کو کبھی سوچا ہی نہیں
کھوجا ہی نہیں
تم نےمیرے دل دروازے پر دستک دی ہے
اب میں تم کو سوچوں گا
تیری آنکھوں کے مست پیمانے سے
کچھ بچا کر
آب زم زم میں ملا کر
امرتا کے ایوانوں میں
خود کو پھر تم کو کھوجوں گا
اپنے ہاتھوں کی لکیروں میں
اپنی آنکھوں سے دیکھنا
میں تم کو تم میں مل جاؤں گا
یہ کوئی تقدیر کا کھیل نہیں
تم لکیر بناتے ہو لکیر مٹاتے ہو
تم مرے کوئی نہیں ہو
میں نے تم کو کبھی سوچا ہی نہیں
اب میں تم کو سوچوں گا
کہ تم نے میرے دل پر دستک دی ہے
۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸