donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Maqsood Hasni
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* ذات کے قیدی *

ذات  کے قیدی


مقصود حسنی


قصور تو خیر دونوں کا تھا

اس نے گالیاں بکیں
اس نے خنجر چلایا
سزا دونوں کو ملی
وہ جان سے گیا
یہ جہان سے گیا
اس کے بچے یتیم ہوئے
اس کے بچے گلیاں رولے
اس کی ماں بینائی سے گئی
اس کی ماں کے آنسو تھمتے نہیں
اس کا باپ کچری چڑھا
اس کا باپ بستر لگا
دونوں کنبے کاسہء گدائی لیے
گھر گھر کی دہلیز چڑھے
بے کسی کی تصویر بنے
بے توقیر ہوئے
ضبط کا فقدان
بربادی کی انتہا بنا
سماج کے سکون پر پتھر لگا
قصور تو خیر دونوں کا تھا
جیو اور جینے دو کے اصول پر
جی  سکتے تھے
اپنے لیے جینا کیا جینا
دھرتی کا ہر ذرہ
 تزئین کی آشا ر کھتا ہے

ذات کے قیدی
مردوں سے بدتر
سسی فس کا جینا جیتے ہیں


******************

 
Comments


Login

You are Visitor Number : 531