* پیار کا اک فسانہ ہے تیری کمر *
عضویاتی غزل
٭……ڈاکٹر مناظر عاشق ہر گانوی
پیار کا اک فسانہ ہے تیری کمر
عاشقوں کا نشانہ ہے تیری کمر
دل کی سرمستیاں جس سے قائم ہیں کچھ
وہ عمل عارفانہ ہے تیری کمر
گرم سانس اور بھوکی نظر کے لئے
وہم کوئی بہانہ ہے تیری کمر
فکر شاعر کو جس نے مقیّد کیا
ایسا دام اور دانہ ہے تیری کمر
جو حقائق سے ہستی کے ہیں بے خبر
صرف ان کا ٹھکانہ ہے تیری کمر
ناز شعرائے اردو کریں اس پہ جو
ان کو بھی تازیانہ ہے تیری کمر
اس کے بارے میں رائے مناظرؔ کی ہے
دولت اک شاعرانہ ہے تیری کمر
******* |