donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Mushtaque Darbhangwi
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* کب تک رہوگے دوش پہ تم سر لئے ہوئے *
کب تک رہوگے دوش پہ تم سر لئے ہوئے
قاتل کھڑا ہے سامنے خنجر لئے ہوئے

چاروں طرف ہمارے تشدد کی دھوپ ہے
ہم پھر رہے ہیں موم کا پیکر لئے ہوئے

ہم جن کی نذر کے لئے لائے وفا کے پھول
ہم سے ملے وہ ہاتھ میں پتھر لئے ہوئے

مایوس ہوکے لوٹے ہیں اُس کی گلی سے آج
دامن پہ دھول ، پلکوں میں اخگر لئے ہوئے

اک انقلاب اُٹھا جب آیا وہ بزم میں
عرفان و آگہی کا سمندر لئے ہوئے

دیتے ہو تم سدا ہمیں سوغات خار کی
اک روز بھی تو آئو گلِ تر لئے ہوئے

مشتاقؔ معجزہ سے کسی طرح کم نہیں
ہم جی رہے ہیں غم کا سمندر لئے ہوئے
*****************
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 420