donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Mushtaque Darbhangwi
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* جب زندگی کے طور طریقے بدل گئے *
جب زندگی کے طور طریقے بدل گئے
تہذیبِ نو کے سانچے میں سب لوگ ڈھل گئے

ہر روز جانے کتنے مکینوں کا خوں بہا
کتنے مکاں فساد کے شعلوں میں جل گئے

تھے میری آرزوئوں کے سرسبز باغ جو
افسوس آج برقِ تپاں کو وہ کھل گئے

بدلا کچھ اس طرح سے مرے ملک کا نظام
پیچھے جو چل رہے تھے وہ آگے نکل گئے

قائم رہے ہمیشہ جو اپنے اصول پر
اپنے مفاد کے لئے وہ بھی پھسل گئے

دریا دلی پہ جن کی غریبوں کو ناز تھا
اب مصلحت کے سانچے میں وہ لوگ ڈھل گئے

مشتاقؔ میرے ملک میں یوں آیا انقلاب
ہر شعبۂ حیات کے منظر بدل گئے
**************
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 462