donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Mushtaque Darbhangwi
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* پاکر عروج کل جو خدا تھا بنا ہوا *
پاکر عروج کل جو خدا تھا بنا ہوا
وہ بھی ہے آج وقت کے آگے جھکا ہوا

ملنے کا وعدہ کرتے رہے ہم سے روز وہ
لیکن کبھی بھی اُن کا نہ وعدہ وفا ہوا

اے دوست مجھ پہ خوب نوازش تری ہوئی
تونے دیا جو درد مجھے ، لادوا ہوا

جو بھر چکے تھے زخم جگر پھر سے جاگ اُٹھے
مائل بہ لطف جب وہ بتِ بے وفا ہوا

ہمدرد بن کے مجھ سے گلے مل رہا تھا جو
خنجر تھا آستین میں اُس کی چھپا ہوا

خود میں نے اپنے ہاتھ میں پتوار تھام لی
بے بس جو آندھیوں میں کبھی ناخدا ہوا

ہر دور میں یزید صفت حکمراں رہے
ہر دور میں تو معرکۂ کربلا ہوا

خدمت میں اُس کی میں نے گزاری تمام عمر
پھر بھی نہ مجھ سے ماں کا کبھی حق ادا ہوا

دیکھا جو اُس کو ساری تھکن دور ہوگئی
مشتاقؔ گھر جو لَوٹا کبھی میں تھکا ہوا
*******************
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 396