* ہائے کیسا یہ دور آیا ہے *
ہائے کیسا یہ دور آیا ہے
آدمی آدمی سے ڈرتا ہے
کون زندہ رہے گا صدیوں تک
زندگانی تو چند روزہ ہے
ہے پرانی یہ ریت دنیا کی
کوئی ہنستا ہے کوئی روتا ہے
آپ کے سیکڑوں خدا ہوں گے
اک خدا ہی مرا سہارا ہے
یہ زمانہ تو ہے امیروں کا
کون مفلس پہ رحم کھاتا ہے
اینٹ کا دو جواب پتھر سے
اب یہی وقت کا تقاضا ہے
ناخدا کیا چلائے گا کشتی
سب کی کشتی خدا چلاتا ہے
میں نے مشتاقؔ ہر مصیبت میں
صرف اللہ کو پکارا ہے
****************** |