* جس نے مرا گھر لوٹا ہوگا *
جس نے مرا گھر لوٹا ہوگا
میرا ہی ہمسایہ ہوگا
ندی نالے بول رہے ہیں
جھوم کے ساون برسا ہوگا
دیکھ کے کھیتوں کی ہریالی
دل دہقاں کا ہنستا ہوگا
سب سے ہنس کر ملتے رہئے
آپ کے حق میں اچھا ہوگا
دیکھ کے اُن کی بھولی صورت
شرمندہ آئینہ ہوگا
بن جائے فرعون اگر وہ
پھر اک موسیٰ پیدا ہوگا
قطرے کو قطرہ مت سمجھو
قطرہ قطرہ دریا ہوگا
چاروں طرف ہے عریاں منظر
کس کو خبر تھی ایسا ہوگا
روٹھ گئے مشتاقؔ وہ مجھ سے
سوچ رہا ہوں اب کیا ہوگا
**************** |