گر مجھے سن سکو حکایت ہوں
پڑھ سکو تو میں اک عبارت ہوں
آینہ ایسے دیکھتا ہے مجھے
جیسے میں اجنبی سی صورت ہوں
ایسے کیوں دیکھتے ہو تم مجھ کو
کیا میں کوئی پرانی آیت ہوں
تو حسیں ہے یہ حقیقت ہے مگر
میں بھی تو خوب خوبصورت ہوں
زندگی سپنے دکھاۓ لیکن
موت کہتی ہے میں حقیقت ہوں
نور وہ علم نحو جیسی ہے
اور میں اس کی غرض و غایت ہوں
نورعين ساهر
۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸