ایک اشتہار
ایک دن دل میں خیال آیا چلو شوہر بنیں
خوبصورت خوب سیرت کوئی بیوی ڈھونڈ لیں
اس غرض سے دے دیا اخبار میں اک اشتہار
ایک بیوی چاہیئے ہو خوبرو و ہوشیار
سارے بھارت سے ملے خط یارو مجھ کو بے شمار
ایک بھی خط سے نہ آئی خوشبوئے انفاسِ یار
شوہروں نے سارے خط لکھے تھے اپنے خون سے
میں پریشاں اس قدر ہوں آج کی خاتون سے
ایک ہی جملہ لکھا تھا سب خطوں میں بار بار
میری بیوی لیجئے احسان مانوں گا ہزار
٭٭٭
غلط کہے کہ صحیح اس کو تم بجا سمجھو
زبانِ زوجہ کو نقاّرہ خدا سمجھو
٭٭٭