donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Raza Naqvi Wahi
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* شاعروں میں چند ایسے بھی ہیں اصحاب¡ *
وفاتی
 رضا نقوی واہی

شاعروں میں چند ایسے بھی ہیں اصحابِ کمل 
قطعۂ تاریخ لکھنے میں نہیں جن کی مثال
کون کب مرتا ہے رہتے ہیں اس کی تاک میں
چھائی رہتی ہے سدا کافور کی بُو ناک میں
شہر کے ہر گورکن سے دوستی ہے آپ کی
تاکہ مرحومین کی تعداد سے ہو آگہی
اس طرف کوئی عدم آباد کی جانب گیا
جھٹ اُدھر اُگلا قلم نے مادہ تاریخ کا
جس قدر آبادیاں بڑھتی ہیں قبرستان کی
بڑھتی جاتی ہے ضخامت آپ کے دیوان کی
ڈھونڈ کر پڑھتے ہیں اخباروں میں ایسی ہی خبر
کون بے چارہ اُٹھا دنیا سے اُجڑا کس کا گھر
کوئی دلی میں مرے یا فوت ہو بنگال میں
چند قطعے آپ لکھیں گے مگر ہر حال میں
صاف آتی ہے صدا یہ مادّہ کے ساز سے 
کتنا ہم آہنگ ہوں میں روح کی پرواز سے
فصل کی برسات کی جب پھیلتا ہے کالرا
آپ کی مشق سخن پر اور ہوتی ہے جلا
جب بھی دیکھو ابجد و ہوّز کیا کرتے ہیں آپ
درجنوں قطعات روزانہ لکھا کرتے ہیں آپ
گر کبھی بہرِ عیادت آپ جاتے ہیں کہیں
دیکھ کر دَم توڑتے بیمار کا حال حزیں
سورۂ یسین پڑھنے کے عوض با شدّ و مد
جوڑنے لگتے ہیں بس تاریخ رحلت کے عدد
تخرجہ اور تعمیہ سے مسئلہ ہوتا ہے حل
مادۂ تاریخ کا فی الفور آتا ہے نکل
گھر میں اک کہرام ہے سب لوگ ہیں غم سے نڈھال
پر خوشی ہے آپ کو تاریخ نکلی بے مثال
فی زمانہ کس کو ہوگا اس قدرفن سے لگائو
آپ ہی تک بس ہے اس صنفِ سخن کا رکھ رکھائو
٭٭٭
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 365