donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Raza Naqvi Wahi
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* اے حضرت واہیؔ لئے میدان ظرافت *
عرض ِ کاتب
 رضا نقوی واہی

اے حضرت واہیؔ  لئے میدان ظرافت
ہم اہلِ کتابت سے ہے کیوں آپ کووحشت
تصویر کے صرف ایک ہی رخ پر جو نظر ہے
تقصیر معاف، آپ کا یہ ضعفِ بصر ہے
ہم میں سے کوئی شخص نبی ہے نہ ولی ہے
 لغزش تو ہر انسان کا حقِّ ازلی ہے
دن رات جو لکھتا رہے بیٹھا ہوا اکڑوں
اس سے یہ توقع کہ دماغ اس کا ہو موزوں
ہم عالم و فاصل ہیں نہ استادِ سخن ہیں
ہم اہلِ قلم ہیں نہ کوئی ماہرِ فن ہیں
ایسا ہی ملا ہوتا اگر ہم کو مقدّر
کیا ہم نہیں ہوتے کسی پرچے کے ایڈیٹر
مانا کہ کبھی بھول بھی ہو جاتی ہے ہم سے
 مانا کہ کبھی چوک بھی ہوتی ہے قلم سے
اک اور بھی منزل ہے مگر قبلِ طباعت
کہتے ہیں جسے منزلِ تصحیحِ کتابت
اور اس کا تعلق ہے فقط ان فضلا سے
سر، جن کا غبارہ ہے ادارات کی ہوا سے
ہوں خواہ ایڈیٹر کہ اسسٹنٹ ہوں ان کے
 جو بھی ہوں وہ پورے ہی ہوا کرتے ہیں گُن کے
بس دیکھ لیا ایک ذرا ترچھی نظر سے
تصحیحِ کتابت کی بلا ٹل گئی سر سے
اکثر یہ تماشا بھی ہوا کرتا ہے حضرت
باقی ہے فقط آخری فرمے کی طباعت
ناگا ہ ایڈیٹر کو بڑی دور کی سوجھی
’’اک زلف پہ پھبتی شب دیجور کی سوجھی‘‘
بس جھٹ سے لکھے چند شرر بار مقالے
اور ان کو بہ عجلت کیا کاتب کے حوالے
ہر پانچ منٹ پر ہوا فرمان یہ صادر
کیجئے پئے تصحیح انہیں جلد ہی حاضر
عجلت میں جو لکھا تو قلم کھا گیا ٹھوکر
تاخیر اگر کی تو بگڑبیٹھے ایڈیٹر
کیا عرض کریں ہم تو سدا مُہر بہ لب ہیں
مضمون نگاروں کے حروف اور غضب ہیں
پڑتا ہے کبھی ایسے بھی تحریوں سے پالا
کر دیتی ہے جو ہوش ہمارا تہہ و بالا
کاغذ پہ فقط چند لکیریں جو رقم ہوں
کیوں کر نہ ہواس اپنے اڑیں، خبط نہ ہم ہوں
ہم لوگ کوئی لال بجھکڑ نہیں صاحب
جو ایسی لکیروں کا نکالا،’ کریں مطلب
جب ایسے مضامین ملیں بہر کتابت
ظاہر ہے کہ بن جائے گی اک اک کی حجامت
تصویر کا یہ رخ بھی اگر سامنے ہوتا
حضرت کا قلم طنز کا نشتر نہ چبھوتا
یہ بات بس اب پایۂ تکمیل کو پہنچی
کمزور کی جورو ہے بھرے گائوں کی بھابی
٭٭٭
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 407