غیر سے رسم آشنائ ہے
اور اپنوں سےکج ادائ ہے
اس طرف جان پہ بن آئ ہے
واں وہی شان دلربائ ہے
اس نےہردل میں جابنائ ہے
یوں نہیں ساتھ سب خدائ ہے
دھن جواک دل میں یہ سمائ ہے
فا ئدہ اس سےجگ ہنسائ ہے
ایک بستی الگ بسائ ہے
کوئ بیٹا یہاں نہ بھائ ہے
مجمع ۶ دشمنان اہل دل ؟
لٹ گۓ، لٹ گۓ، دہائ ہے
اب بھلا کیسے زندگی ہوگی
ہے خبر قید سے رہائ ہے
بات دل میں پلےتو کینہ ہے
آئۓہونٹوں پہ گر برائ ہے
کہہ کےاعمال بدملک تو گۓ
عمر بھر کی یہی کمائ ہے
لو رضیّہ سلام آخر اب....
وقت رخصت ہوا، جدائ ہے
رضیہ کاظمی
۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸