تیرے کرم سے کون ہے جو نہ ہوا ہو فیض یاب
اس کےسوا کہ آپ ہی مٹّی کرےجو خودخراب
سب یہ نجوم و مہر و مہ تیرےرہین آب وتاب
ذرّۂ ریگ کو دیا تونے طلوع ماہتاب............
باپ ترے نہ کوئ ماں اور نہ کوئ رشتہ دار
تو ہیےاحد تو ہی صمد تیرا نہیں کوئ جواب
پتّہ بھی حکم کے بغیر تیرےنہ کوئ ہل سکا
تونےہی پل میں کردیاجھوٹےخدا کو غرق آب
خالق دوجہاں مجال کس کو کہ دےترے سوا
قطرۂ خوں کورحم میں ماں کی جمال بےحساب
سب یہ حیات اورممات مرضی پہ تیری منحصر
کوئ ہوانہ آج تک موت پہ اپنی فتح یاب.......
تونے بشر کو اختیار جتنا بھی اور جو دیا
جبرکوئ نہ کرسکااس کاکبھی بھی احتساب
امّت مسلمہ تری اب جو یہ ہے بھٹک رہی
اس کو صراط مستقیم بہر نبی دکھا شتاب
عقل سلیم د ے اسےتاکہ نہ پیروئ غیر......
کرکے ثمود و عاد کی طرح ہوں موردعذاب
ختم ہو دور امتحاں ہے یہ رضیّہ کی دعا
اب تو ترے کرم کاہوہم پہ بھی سایۂ سحاب
رضیہ کاظمی
نیو جرسی
۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸