donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Shaista Mufti Farrukh
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* اٹھائے پھرتی ہوں اپنی صلیب کاندھو *
اٹھائے پھرتی ہوں اپنی صلیب کاندھوں پر
کھلے ہیں پھول خزائوں میں سرد شاخوں پر

فضا میں گھنٹیاں بجنے لگی ہیں میرے لیے
کہ محوِ رقص ہوں تقدیر کے اشاروں پر

وہ اپنے خواب سے منکر ہوا تو کیا پایا
اجاڑ دیس میں پھرتا ہے سرد راہوں پر

مجھے گدائی میں رہنے دے اے مرے ہمدم
کہ گونجتا ہے ہر اِک لفظ میرے کاسوں پر

میں صبر سے ہی گزاروں گی پیاس کا صحرا
دلِ ثبات تو زندہ ہے اب دلاسوں پر

میں پاس رکھتی ہوں اُن حوصلوں کا جو اب تک
سنے ہیں شکوے دھرے ہاتھ اپنے کانوں پر

مجھے تو اُس کی طلب ہے جو لامکان میں ہے
جو ساز بن کے کھنکتا ہے دل کے تاروں پر

*****













 
Comments


Login

You are Visitor Number : 295