donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Shaista Mufti Farrukh
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* روشنیوں کا کھیل جہاں تک لے جائے *
روشنیوں کا کھیل جہاں تک لے جائے
سانس کا رشتہ اور کہاں تک لے جائے

جنگل کے اُس پار بسیرا ہے اس کا
آس اُمید کا ساتھ وہاں تک لے جائے

چاہت کے انمول سجیلے بولوں سے
ہر جذبہ، ہر خواب زباں تک لے جائے

یہ گلیاں سرسبز ہوئی ہیں یادوں سے
آنکھوں کا ہر عکس بتاں تک لے جائے

ہر رشتہ امکان کی زد میں رہتا ہے
ہرجائی کو کون مکاں تک لے جائے

لفظوں جیسے پھول کھلے ہیں باغوں میں
خوشبو کا احساس بیاں تک لے جائے

کتنے ضبط کا عالم ہوگا گلشن پر
جب گلچیں انجام خزاں تک لے جائے
*****














 
Comments


Login

You are Visitor Number : 326