donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Shaista Mufti Farrukh
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* بارِ خاطر محبتوں کے عذاب *
بارِ خاطر محبتوں کے عذاب
وہ محبت جو میں نے کی ہی نہیں

ہوں پشیمان اُس کہانی سے
وہ کہانی جو میں نے جی ہی نہیں

پھیلتی جارہی ہے مدہوشی
گرچہ میں نے شراب پی ہی نہیں

جان کا سود، غم کا سودا تھا
زندگی مستعار لی ہی نہیں

کس قدر تلخ ہے وفا کرنا!
میرے لہجے میں چاشنی ہی نہیں

خالی آنکھوں سے ڈھونڈتے کیا ہو؟
زندگی اب وہ زندگی ہی نہیں

ہے اندھیرا مری نگاہوں میں
اِن چراغوں میں روشنی ہی نہیں

تم جسے گنگنارہے ہو ابھی
یہ مرے دل کی راگنی ہی نہیں

خواب جب سے ہوئے خفا ہم سے
نیند میں اب وہ دلکشی ہی نہیں
*****






 
Comments


Login

You are Visitor Number : 321