* یہ لمحہ جو بیت رہا ہے *
یہ لمحہ جو بیت رہا ہے
اِس لمحے میں ہیں ہم تم
کل جانے کب آنکھ لگے
نیند کا دلکش موسم تم
برسے نہ برسے بادل اب
برکھا رَت کی چھم چھم تم
ڈوب رہا تھا ساحلِ شب
آنکھ لگی تو مدھم تم
محفل میں خوش باش رہے
یاد آئے تھے کم کم تم
اِس محفل میں تم ہی تم
جام تمھی جاناں جم تم
***** |