* صرف مانگی نہیں خوشی تم سے *
صرف مانگی نہیں خوشی تم سے
ہم نے مانگی ہے روشنی تم سے
رنگ و آہنگ کا حسین خیال
موسمِ گل میں دلکشی تم سے
اِس قدر کیوں اُداس رہتے ہو
زندگی صرف زندگی تم سے
کیوں بدلتے ہیں وقت کے اطوار
دھوپ چھائوں کی آگہی تم سے
ہر طرف یک نفس خموشی تھی
تم جو آئے تو نغمگی تم سے
*****
|