* چاند رہتا ہے آسمانوں میں *
چاند رہتا ہے آسمانوں میں
روزنِ شب کے آستانوں میں
روشنی کھیل کھیلتی ہے جب
جھانکتی ہے خوشی مکانوں میں
تم نہ آئے تمھارے جیسا ہی
عکس برہم ہے اِن زمانوں میں
وہ بہاروں کی آخرِ شب تھی
بجھ گئے دل غریب خانوں میں
شکوۂ دل سنا نہیں جاتا
خامشی چیختی ہے کانوں میں
ڈر نہیں اب کسی بھی طوفاں کا
شورشِ دل ہے بادبانوں میں
اجڑے لوگوں کو ڈھونڈتی ہے نظر
یاد کے اَن کہے فسانوں میں
*****
|