donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Shaista Mufti Farrukh
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* راستہ تھا جنگل کا اور دل کی تنہائی *
راستہ تھا جنگل کا اور دل کی تنہائی
ذات سے مخاطب تھی چاند کی شناسائی

بے سبب تھی بے چینی، بے سبب اُداسی تھی
دُور سے ہوائوں نے چھیڑ دی تھی شہنائی

رات کے سفیروں نے روشنی کا  ُجل دے کر
آنگنوں میں رکھ دی ہے اِک مہیب گیرائی

جنگلوں میں انساں کے یوں تو دوست ہیں میرے
ایک وہ سمجھتا ہے میرے دل کی گہرائی

موسموں کے افسانے بارشوں نے لکھے تھے
بہہ کے آنکھ سے کاجل بن گیا تھا رسوائی

بادلوں نے گھیرا ہے چاند کو محبت سے
گھٹ کے مر نہیں جائیں روشنی کے شیدائی
*****









 
Comments


Login

You are Visitor Number : 337