donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Shaista Mufti Farrukh
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* اِک دروازہ کھلتا ہے پریوں جیسے گا *
اِک دروازہ کھلتا ہے پریوں جیسے گائوں میں
راہ میں مدھ بن پڑتا ہے اونچے چیڑ کی چھائوں میں

وہ پگڈنڈی  جس پر لیلیٰ اب تک رستہ دیکھتی ہے
اب تک سرسوں پھول رہی ہے اُن رنگین فضائوں میں

بوڑھے برگد پر اب تک آسیب بسیرا کرتا ہے
جھولے سونے سونے ہیں ساون کی مست ہوائوں میں

تیرے میرے دل کی کہانی دنیا میں مشہور رہی
رانجھا ہیر کے قصے سنتے آئے رقص کتھائوں میں

وہ بچپن جو اب تک دل میں چھپ چھپ کر مسکاتا ہے
سوچتے ہیں چھوڑ آئیں اس کو دور دراز خلائوں میں
*****

 
Comments


Login

You are Visitor Number : 295