donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Shaista Mufti Farrukh
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* میرے ہاتھوں میں کچھ گلاب تو ہیں *
  میرے ہاتھوں میں کچھ گلاب تو ہیں
جو نہ ممکن رہے وہ خواب تو ہیں
 
 
رنگ بکھرے ہیں چار سو میرے
ریگ زاروں میں کچھ سراب تو ہیں
 
 
تیری  چاہت کی آرزو نہ سہی 
مہ ترے سایئہ عتاب تو ہیں
 
 
لفظ ڈھلنے لگے ہیں معنی میں
زندگی سے ملے جواب تو ہیں
 
 
روشنی سی رہی درختوں پر
جنگلوں پر رہے شباب تو ہیں
 
 
رات کے منظرِخموشی میں
چھڑ گئے نغمئہ رباب تو ہیں
 
 
اس زمانے کی کیا حقیقت ہے
ساحلِ وقت پر حباب تو ہیں
 
 
شائستہ مفتی
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 359