donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Shaista Mufti Farrukh
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* ایک اُمید کا دیا تنہا۔۔۔ *
ماہِ اُمید۔۔۔


ایک اُمید کا دیا تنہا۔۔۔
جب اندھیرے میں گھر بناتا ہے
کسی قدر آس اور اُمنگوں سے
اپنے ہونے پہ مسکراتا ہے
جانیے کیا کہ بے خبر ہے وہ
اِس ستم کی اندھیری چالوں سے
اس اماوس کے پار کون گیا
کون لایا خبر اُجالوں سے

ایک امید کا دیا تنہا۔۔۔
جب ہمکتا ہے میرے دامن پر
کس قدر درد دل میں اٹھتا ہے
اُس کے روشن سجیلے  نینن پر
روشنی گر نہ دے سکی اُس کو
میرا وعدہ ہے راستہ دوں گی
ان گھنے جنگلوں کی سرحد تک
جانے والوں کا نقشِ پادوں گی
ایک امید کا دیا تنہا۔۔۔
میرے آنگن میں جھلملاتا ہے
جس کی مدھم سی روشنی میں مجھے
اس کے ہونے پہ پیار آتا ہے
*****










 
Comments


Login

You are Visitor Number : 330