donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Shaista Mufti Farrukh
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* میں رات دن اُن سے پوچھتی ہوں *
تو مری ہے۔۔۔


میں رات دن اُن سے پوچھتی ہوں
مرا ترا واسطہ ہی کیا ہے؟
وہ مسکرا کے نظر جھکا کے
خموش آنکھوں سے دیکھتے ہیں
ہزار شمعوں کو دل میں اپنے چھپا  کے
ہنس کر یہ سوچتے ہیں

’’یہ بھولی لڑکی یہ ناسمجھ سی
نہیں سمجھتی نہ جانتی ہے
کہ سنگ ریزے جو بہہ رہے ہیں
سمندروں کی تہوں کے نیچے

چھپے ہیں اُن میں ہزارموتی
ہزار یاقوت اور مونگے
یہ سب میں چاہوں تو  اس کو دے دوں
اِسے دُلھن کی طرح سجادوں۔۔۔!
مگر خیال آرہا ہے مجھ کو
کہ میری الفت، مری محبت
کسی بھنور میں، کسی سفر میں
بہت اچانک ہی کھو نہ جائے‘‘ 
میں چاہتی ہوں کہ اُن سے کہہ دوں
میں ایک عورت میں اِک پہیلی
بہت ہی آسان ہو سمجھنا
مجھے نہ تولو زمین و زر سے
مجھے فقط اِک نگاہ دے دو
جو مجھ سے کہہ دے، ’’میں جانتا ہوں
میں مانتا ہوں کہ تو مری ہے
فقط مری ہے!‘‘
*****
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 327