donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Shaista Mufti Farrukh
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* آہستہ آہستہ سے *
سنگسار


آہستہ آہستہ سے
تنہائی کی جھانجھر لے کر
من کے سونے مندر میں
اترے تھے
اور اِک
انجانی سی خوشبو پاکر جھوم اٹھے تھے
لیکن۔۔۔!
اب وہ مندر
راکھ کا اِک ڈھیر بنا ہے

میں نے—
؁ُاُس مندر کو توڑا
نظریں پھیر کے منہ کو موڑا
سوچتے تھے کہ
اپنی دنیا شاد کریں گے
لیکن مجھ کو نہیں پتا تھا
اُن بوسیدہ دیواروں میں
اُن سونی محرابوں میں
میری خوشیاں پنہاں تھیں
میں نے اُس مندر کو توڑا
اپنے جی کو آپ دُکھایا
آج میں دکھ کا چہرہ لے کر
ڈھلتا سورج دیکھ رہی ہوں
اپنی دنیا
آپ جلا کر سوچ رہی ہوں
میں نے دل پر وار کیا تھا 
خود کو سنگسار کیا تھا
*****





 
Comments


Login

You are Visitor Number : 327