* سارے موسموں کے بیچ ایک ایسا موسم ہ *
ہجر موسم
سارے موسموں کے بیچ ایک ایسا موسم ہے
جب تمھارے سب پنچھی دل کی سرد شاخوں سے
کوچ کرنے لگتے ہیں
بھول کر بسیرے کو
چاہتوں کے ڈیرے کو
رُخ بدلنے لگتے ہیں
سارے موسموں کے بیچ ایک ایسا موسم ہے
جب تمھاری آنکھوں کی خواب ناک جھیلوں سے
لفظ اشک بن بن کر
ہجر کے سمندر میں
دیپ بن کے جلتے ہیں
شامِ غم میں ڈھلتے ہیں
سارے موسموں کے بیچ ایک ایسا موسم ہے
جب تمھاری ہستی کی چاندنی سے تنہائی
ساز بن کے بجتی ہے
اوڑھ کر گلابوں کی
بے قرار تنہائی
صحنِ دل میں سجتی ہے
پھر تمھاری یادوں کا اک حسین سا لمحہ
دل پہ ہاتھ رکھتا ہے
دردِ دل سنبھلتا ہے
******
|