* خزاں کی زرد رُتیں مسکرا رہی ہوں گی *
خوش فہمی
خزاں کی زرد رُتیں مسکرا رہی ہوں گی
ہوائیں درد کے نغمے سنا رہی ہوں گی
تمھاری بزم میں جلتے ہوئے چراغوں سے
فضائیں رات کا آنچل سجا رہی ہوں گی
حسین شام کی لالی مچل رہی ہوگی
ہماری یاد کی کرنیں جلا رہی ہوں گی
میں سوچتی ہوں مرے بعد میرے گلشن کی
صدائیں میرے تعاقب میں آرہی ہوں گی
*****
|