* زندگی کو زندگی کا نام کس نے دے دیا *
زندگی کو زندگی کا نام کس نے دے دیا
عاشقی کو صبر کا الزام کس نے دے دیا
منتشر ہیں دشت و صحرا میں یقیں کے سلسلے
آسماں سے عزم کو انجام کس نے دے دیا
یاد رکھنے کی سزا پائی مرے ہم زاد نے
دل کو میرے درد کا ہنگام کس نے دے دیا
ہم فصیلِ شب پہ رکھنے جارہے ہیں اِک دیا
دشمنوں کی صف میں یہ پیغام کس نے دے دیا
ہم نوازش کا کرم کا آسرا بھی کیوں کریں
چارہ گر کو دلبری کا کام کس نے دے دیا
ہم جنوں کی منزلوں سے سرخرو گزرے ہیں آج
سر پھرے وحشی کو یہ اِکرام کس نے دے دیا
تکتے ہیں حیرت سے مجھ کو سارے جنگل کے طیور
شوخیٔ پرواز کو یہ دام کس نے دے دیا
*******
|