غزل --- -شکیل بدایونی
------------------------
میری زندگی ہے ظالم ترے غم سے آشکارا
تیرا غم ہے در حقیقت ، مجھے زندگی سے پیارا
تو اگر برا نہ مانے تو جہان_رنگ و بو میں
میں سکون_دل کی خاطر ، کوئی ڈھونڈھ لوں سہارا
میں اسی میں سرخرو ہوں کہ محبّتوں کی بازی
وہ قدم قدم پہ جیتے ، میں قدم قدم پہ ہارا.
میں یہ کیا بتاؤں ناصح جو ہے فرق تجھ میں مجھ میں
میری زندگی طلاطم ، تیری زندگی کنارا
مجھے آ گیا یقیں سا کہ یہی ہے میری منزل
سر_راہ جب کسی نے مجھے دفعتا" پکارا
کوئی اے شکیل دیکھے ، یہ جنوں نہیں تو کیا ہے
کہ ا'سی کے ہو گیے ہم جو نہ ہو سکا ہمارا
========================
مرسلہ ....سعود صدیقی