donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Shamim Farooqui
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* جو ہو سکے تو کبھی قیدِ جسم و جاں سے ن& *
شمیم فاروقی

نام:سید شاہ محمد شمیم احمد، ولدیت:سید شاہ قسیم الدین۔ پیشہ۔ سرکاری ملازمت (سبکدوش)۔آکاشوانی تصانیف:1 ۔ذائقہ میرے لہو کا(مجموعۂ کلام)

جو ہو سکے تو کبھی قیدِ جسم و جاں سے نکل
یہاں سے میں بھی نکلتا ہوں تو وہاں سے نکل
اِدھر اُدھر سے نکلنا بہت ہی مشکل ہے
بڑھے گی بھیڑ ابھی اور درمیاں سے نکل
زمیں بھی تیری ہے ، مالک غلام بھی تیرے 
کبھی تو میرے خدا اپنے آسماں سے نکل
ازل سے دشتِ جنوں تیرے انتظار میں ہے
قبائے آگہی اب پھینک دے مکاں سے نکل
تجھے تو منزل موہوم تک پہنچنا ہے
کڑی ہے دھوپ مگر پھر بھی سائباں سے نکل
سُنے گا کوئی نہ سمجھے گا تیری بات شمیمؔ
ہزار بار کہا حرفِ رائیگاں سے نکل
٭٭٭٭
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 371