donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Shaukat Ali Naz
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* کیوں روز سنا جاتا ہے نوحہ کوئی سور *
سورج

کیوں روز سنا جاتا ہے نوحہ کوئی سورج
اک دن تو سنا دے ہمیں نغمہ کوئی سورج
خود اپنا اٹھاتا ہے جنازہ کوئی سورج
کچھ کاندھوں پہ رکھ دیتا ہے لاشہ کوئی سورج 
گفتار میں ہے صورتِ شعلہ کوئی سورج
اور رکھتا ہے شیریں لب و لہجہ کوئی سورج
ہر صبح کو مل لیتا ہے غازہ کوئی سورج
ہر شام بدلتا ہے لبادہ کوئی سورج
یہ شوخ لباسی ہمیں اچھی نہیں لگتی
ہم کو تو فقط چاہیے سادہ کوئی سورج
پھر آئے گا ، ابھرے گا کل اک شانِ نوی سے
ڈوبا ہے مجھے کرکے اشارہ کوئی سورج
اِس رات کی ظلمت میں تو دم گھٹنے لگا ہے
نازؔ آئے دکھا جائے کرشمہ کوئی سورج

 شوکت علی نازؔ  ۔  دوحہ ۔قطر
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 381