donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Shaukat Ali Naz
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* اے خدائے فکر و فن امداد ہو امداد ہو! *
غزل

اے خدائے فکر و فن امداد ہو امداد ہو!
مصرعۂ تر کہہ سکوں اتنی تو استعداد ہو

آپ کو زحمت تو ہوگی پر ذرا ارشاد ہو
کیا نہیں ممکن خرابہ دل کا پھر آباد ہو؟

پھر نظر اٹھی ہے اِک موہوم پیکر کی طرف
اے دلِ سادہ کوئی تازہ نہ یہ افتاد ہو

شکوۂ ایام گرچہ میرے ہونٹوں پر نہیں
عرصۂ غم کی مقرر لیکن اک میعاد ہو

میں تو قیدِ زندگی سے چھوٹ کر بھی ہوں اسیر
زندگی کی قید میں رہ کر بھی تم آزاد ہو

کاش برپا ہو چمن میں ایک ایسا انقلاب
بلبلیں ہوں محوِ نغمہ ، دام میں صیاد ہو

اب یہی اِک آرزو ہے ، اب فقط یہ ہے امنگ
ہم ہوں ، شاخِ دار ہو ، احباب ہوں ، جلاّد ہو

نازؔ پھر اُس جنت ماضی میں چلتے ہیں جہاں
چار سو پھولی ہو سرسوں ، ساتھ وہ ہمزاد ہو
٭٭٭
شوکت علی نازؔ دوحہ ، قطر
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 378