تڑپ
ثریا پروین
اپنوں نے بھی غم دیا اور دنیا نے بھی ستایا ہے
ایک خوشی کی چاہت کی چاہت میں ہمیںاتنا تڑپایا ہے
جب ایسی باتوں پہ چھلک جاتے ہیں میرے آنسو
اس میں بھی مجبوری کا سایہ نظر نہیں آیا ہے
جب سے جانا ہے ہم نے زندگی کی سچائی کو
ہمارے نغموں میں تب سے افسردگی کا رنگ چھایا ہے
جلا کر راکھ کر دیتی ہے برباد یہ دنیا
جب بھی اپنے خوابوں کا آشیاں بنایا ہے
*************************