سلام --- سید اقبال رضوی شارب
دست و دل خوب ملا لیتے ہو اغیار کے ساتھ
ظلم رکھتے ہو روا شہ کے عزادار کے ساتھ
بے تکی ، غیر قرانی سی حدیثیں گڑھ کر
خوب کھیلیں ہیں وہ اسلام کی دستار کے ساتھ
بات شبّر کی ہو اور ذہن میں آئیں شبّیر
یوں بھی کردار ملا کرتے ہیں کردار کے ساتھ
بس اسی واسطے قاسم کو دیا اذن جہاد
تھے حسن (ع) شامل شبّیر جو انکار کے ساتھ
اس طرح گلشن زہرا پہ تباہی آئی
مرد کوئی نہ بچا عابد بیمار کے ساتھ
ہاۓ عابد پہ سلاسل کا وہ عالم شارب
خار کی نوک چبھی جاتی تھی جھنکار کے ساتھ
*********