سلام
( سید اقبال رضوی شارب )
خدا کا شکر ہے حق کی فضا میں رہتا ہے
غم آشنا مرا دل کربلا میں رہتا ہے
بلند رہتا ہے اسکا نصیب مثل نجوم
وہ سر جھکا جو در مصطفیٰ میں رہتا ہے
فلک پہ پایہ ء انجام کو پہنچتی ہے
ذ را بھی اشک عزا جس دعا میں رہتا ہے
کہاں سے لفظ میں لاؤں بیان کیسے کروں
وہ اک سکون جو اشک عزا میں رہتا ہے
بنے ہے قرب الہی کا ہی سبب آخر
وہ علم حق جو کلام خدا میں رہتا ہے
"naseeb mein jo nahin who bhi maang lo sharib
k sab Husain k daste ataa mein rahta hai"
********************