donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Un Known Poet
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* لبوں پہ آ کے قلفی ہو گئے اشعار سرد *

شاعر نامعلوم 


اگر کسی صاحب کو شاعر کا پتا ہو تو بتا دیں 

لبوں پہ آ کے قلفی ہو گئے اشعار سردی میں
غزل کہنا بھی اب تو ہو گیا دشوار سردی میں

محلے بھر کے بچوں نے دھکیلا صبح دم اس کو
مگر ہوتی نہیں اسٹارٹ اپنی کار سردی میں

مئی اور جون کی گرمی میں جو دلبر کو لکھا تھا
اسی خط کا جواب آیا ہے آخر کار سردی میں

دوا دے دے کے کھانسی اور نزلے کی مریضوں کو
معالج خود بچارے پڑ گئے بیمار سردی میں

کئی اہلِ نظر اس کو بھی ڈسکو کی ادا سمجھے
بچارا کپکپایا جب کوئی فنکار سردی میں

یہی تو چوریوں اور وارداتوں کا زمانہ ہے
کہ بیٹھے تاپتے ہیں آگ پہریدار سردی میں

لہو کو اس طرح اب گرم رکھتا ہے مرا شاہین
کبھی چائے، کبھی سگرٹ، کبھی نسوار سردی میں​


۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸

 
Comments


Login

You are Visitor Number : 287