donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Ali Imam
Writer
--: Biography of Ali Imam :--

Ali Imam

 

علی امام
 
۱۹۶۰ء 
کے بعد جو تجربے ہوئے اور تجریدی ، علامتی اور استعاراتی کہانیاں لکھی جانے لگیں ان کا تعلق نسبتاً بہار میں زیادہ رہا ہے، ایسی ہی کہانیاں لکھنے والوں میں علی امام کا شمار ہوتا ہے تجربہ میں جن لوگوں نے اپنا رشتہ ترسیل وابلاغ کی حد تک روایت سے جڑا ہو ار کھا وہ لوگ کامیاب ہوئے ان کی کہانیوں کو لوگوں نے پسند کیا لیکن کچھ قلم کاروں نے اس حد کو بھی پھلا نگنے کی کوشش کی نتیجہ یہ ہوا کہ اجنبیت ، نامانوسیت اور ترسیل وابلاغ کی ناکامی کا احساس بڑھتا گیا۔ کہانی کے نام پر معمے اور پہیلیاں بجھائی جانے لگیں کچھ لوگوں نے خطیں کھینچ کرافسانے کے مفہوم کو ادا کر نے کی کوشش کی ہے علی امام صاحب نے بھی اپنے افسانوں میں مروجہ روش سے انحراف کیا ہے لیکن علامتوں اور استعاروں کے استعمال میں انہوں نے ذہانت اور تازہ کاری کاثبوت دیا ہے، فنی سجاوٹیں ، ندرت اور انفرادیت کو انہوں نے اپنی گرفت میں لینے کی کوشش کی ہے۔ علی امام نے اپنی کہانیوں میں انسان اور اس کی ذات گو پیش کرنے کی کوشش کی ہے اور جہاں جہاں انہیں لاقانونیت اور بے اصولی نظر آئی ہے اس کے خلاف آوازبلندکیا ہے انہوں نے اسلوب بیان پر کافی توجہ صرف کی ہے اسلوب کو اتنا ہفت رنگ بنادیا ہے کہ ہر جگہ تازگی کا احساس ہوتا ہے کہانی میں ڈرامائی فضا ہمکتے ہوئے جاندار تخلیقی جملے اور داستان گوئی کا ساتازہ لہجہ قاری کی توجہ اپنی طرف کھینچ لیتا ہے تشبیہہ اور استعارات کا کمال ہر جگہ جلوہ فرما ہے۔ میں نے دیکھا خلیج کے جسم پر سے تار تار کپڑے اتار لئے گئے ہیں اور حلچپلاتی دھوپ میں ہزاروں کی بھیڑ میں برہنہ کھڑا کر دیا گیا ہے جیسے اشوک کے درخت سے کسی ویانی نے ہریالی اتارلی ہو، یا پھر سورج نے برف کو سیال کر کے کنچن چنگا ، کو ننگا کر دیا ہو یا پھر گنگا کو کسی جٹانے پھر اپنے اندر قید کرلیا ہو، اب تو صرف ریگزار ہی ریگزار ہیں، ’’کہانی لکھی نہیں گئی‘‘
علی امام نے داخلیت کو ایک ٹھوس حقیقت مانا ہے یہی وجہ ہے کہ ان کے افسانوں میں انسان اور اس کی ذات کو اولیت دیا گیا ہے انہوں نے اس سلسلے میں خود ہی فرمایا ہے۔میں نے اپنے افسانوں میں انسان اور اس کی ذات کو اولیت دیا ہے اور جہاں جہاں فرد کسی بھی رویے قانون اور اصول کے تحت مجروح ہوتا ہو ادکھائی پڑا ہے وہاں پر جنگ کا اعلان کیا ہے داخلیت کو ایک ٹھوس حقیقت مانتا ہوں تجربہ کو ایک عظیم وسیلہ جانتا ہوں۔
بیچ کا آدمی ، آگ اپنے اندر کی رنگ بدلتی ہوائیں، اور اپنا ڈرامہ، وغیرہ علی امام کی اچھی کہانیاں ہیں ان کا مختصر ادبی تعارف اس طرح ہے، والد کا نام سید عبدالوحید ،مرحوم، تعلیم ایم اے ایم ایڈ، پی ایچ ڈی، سماجیات ، ملازمت اسسٹنٹ ڈائرکٹر، ٹریننگ ، بہار اسٹیٹ ریسورز سنٹر برائے تعلیم بانعاں پہلا افسانہ ۱۹۶۶ء میں چھپا اور اب تک ہندوپاک کے مختلف رسائل میں بہت سی کہانیاں شائع ہوچکی ہے ایک افسانوی مجموعہ نہیں ۱۹۸۵ء میں منظر عام پر آیا ہے اس میں ۱۸ افسانے ہیں، اس افسانوی مجموعہ کو بہار اردو اکادمی نے انعام سے بھی نوازاہے۔
’’بشکریہ بہار میں اردو افسانہ نگاری ابتدا تاحال مضمون نگار ڈاکٹر قیام نیردربھنگہ‘‘’’مطبع دوئم ۱۹۹۶ء‘‘
++++
نام : علی امام 
یوم    پیدائش :   20دسمبر 1947
مقام آبائو اجداد  : مسیاں ۔بند بلاک ۔بہار شریف ،نالندہ 
جائے پرورش طفلی   : دسنہ ۔استھانواں بلاک ،بہار شریف 
رہائش : بڑی درگاہ بہار شریف ،فی الحال سبزی باغ ،پٹنہ 
والدین : مرحوم سید عبدانوحید و بی بی رسول باندی
بردران   :   مرحوم سید غلامصطفیٰ ،مرحوم سید فاروق اعظم و ڈاکٹر سید نثار مصطفیٰ
بہنیں  :   مرحومہ بی بی نور جہاں زوجہ مولانا سی دکاظم و سلطانہ رضیہ زوجہ سید اسلم الدین
شریک حیات : سعیدہ فردوسی بنت سید شاہ نور الدین احمد فردوسی 
اولاد : سارہ زوجہ سید اقبال حیدر ،یا سرعلی وحید وسعدیہ 
تعلیم : سوشل سائنس میں ڈاکٹریٹ 
ملازمت :   پرنسپل ۔ڈسٹرکٹ انسٹی ٹیوٹ آف ایجوکیشن اینڈ ٹریننگ ،پٹنہ 
رکن : مرکزی حکومت ،بی آر سی ،شعبہ تعلیم میں کنسٹلئنٹ ۔این سی ٹی آئی بھونیشور نے نامزد کیا
ادبی زندگی کا آغاز:
1968میں ’’بزم خلیل پٹنہ ‘‘ کے زیراہتمام شائع رسالہ ’’صدآہنگ ‘‘ سے جس میںمیری پہلی کہانی ’’پرانے کمرے میں تنہا آدمی ‘‘چھپی ۔اس میں رضوان احمد ،عبید قمر اور شوکت حیات شامل تھے ۔
قدر شناس :
٭میری ادبی زندگی کی ابتدا میں یا’’بہار آہنگ ،گیا‘‘ نے میری کہانیوں کے سلسلے سے خصوصی مطالعہ شائع کیا(شمارہ ’’14‘‘۔1971)
٭ بہار اردو اکادمی نے میرے افسانوی مجموعہ ’’نہیں ‘‘ اور’’مت بھید‘‘ پر باری باری سے اوارڈ دیا
٭درس و تدریس اور تحقیق کے میدان میں خدمات
تصانیت :
٭افسانوی مجموعہ ’’نہیں ‘‘(2985)
٭افسانوی مجموعہ ’’مت بھید ‘‘(1995)
٭چند تنقیدی مضامین 
٭ سوشل سائنس کے موضوع پر تحقیق (کتابی شکل)
٭بہار میں مسلم بچوں کی تعلیمی صورت حال (کتابی شکل)
رابطہ :علی امام ، اکبرہائوس ۔دریاپور روڈ،سبزی باغ۔پٹنہ 800004(ہندستان)
9835293066, 0612-2302114
Email: aliimam.imam@gmail.com
++++++++++++++++
 
 
 
You are Visitor Number : 2277