donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
mazameen
Share on Facebook
 
Present Situation -->> Hindustan
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
Author : Ghaus Siwani
Title :
   Narender Modi Kisi Aitom Bomb Se Kam Nahi


نریندر مودی کسی ایٹم بم سے کم نہیں


تحریر:غوث سیوانی،نئی دہلی


    نریندر مودی جب سے ہندوستان کے وزیر اعظم بنے ہیں،ملک کا کچھ بھی بھلا نہیں ہوا ہے۔ مہنگائی بڑھی ہے، بے کاری اور بیروزگاری کم ہونے کے بجائے بڑھ گئی ہے،عام آدمی کی زندگی مزید مشکلات سے دوچار ہوگئی ہے،ریل کرایے میں اضافہ ہو اہے، عوام پر نئے نئے ٹیکس لاگو کئے گئے ہیں، ترقی کے جو وعدے انھون نے کئے تھے ،ابھی ان کا کوئی دور دور تک اتہ پتہ نہیں ہے۔ اب تو ایک طبقہ ان کے قدم کو بھی منحوس سمجھنے لگا ہے۔ حال ہی میں انھوں نے افغانستان اورپاکستان کا دورہ کیا ۔ جس رات وہ پاکستان سے لوٹے ،اسی رات پاکستان، بھارت اور افغانستان میں زلزلہ کے جھٹکے محسوس کئے گئے۔ہم یہ تو نہیں کہہ سکتے کہ زلزلہ انھیں کے دورے کے سبب تھا مگر جب کسی کے تعلق سے وہم کا غلبہ ہونے لگے تو لوگ کچھ بھی محسوس کرسکتے ہیں۔پاکستان کے ایک معروف اخبار ’’روزنامہ پاکستان‘‘نے سرخی لگائی’’ بھارتی وزیر اعظم کے قدموں نے ایک ہی دن میں تین ملکوں کو ’’ہلا‘‘کر رکھ دیا ۔‘‘اس ذومعنیٰ سرخی کے پیچھے کا سبب۲۵دسمبر کی آدھی رات کو آیا زلزلہ بھی تھا جس سے بھارت، افغانستان اور پاکستان  لرز اٹھے۔ اخبار نے خبرکی تفصیل یوں دی۔

     ’’ایک ہی دن میں دو ملکوں کا دورہ کرکے بھارت واپس لوٹنے والے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے قدم اتنے بھاری نکلے کہ ایک ہی دن میں کابل ،پاکستان اور بھارت میں شدید ز لزلہ آگیا۔بھارتی وزیر اعظم کی کابل سے لاہور آمد اور یہاں سے نئی دہلی واپس جانے کے بعد  تینوں ملکوں میں زلزے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں۔ نریندر مودی کابل میں صبح کا ناشتہ کر کے شام کو لاہورپہنچے جہاں انہوں نے وزیر اعظم نواز شریف کے گھر میں ان سے ملاقات کی اور پھر رات کو واپس نئی دہلی لوٹے۔بھارتی وزیراعظم کی واپسی کے چند گھنٹوں بعد کابل ،لاہور اور نئی دہلی میں شدید زلزلہ آگیا جو کہ ایک عجیب اتفاق سے کم نہیں ہے۔‘‘

    پاکستانی اخبار یہیں تک نہیں رکا بلکہ اس نے مودی کو قدم کو منحوس بتانے کے لئے مزید لکھا کہ ’’واضح رہے کہ پیرس میں ہونے والے حملوں کے بعد بھارتی میڈیا میں یہ بحث چھڑ گئی تھی کہ ’’کیا مودی منحوس تو نہیں‘‘کیونکہ وہ جہاں جاتے ہیں وہاں کوئی نہ کوئی ’’آفت‘‘ضرور آتی ہے۔ایک بھارتی  ٹی وی نے چند ہفتے قبل یہ رپورٹ بھی دی تھی کہ نریندر مودی جہاں بھی جاتے ہیں ’’پنوتی ‘‘یعنی منحوس کہلاتے ہیں۔مودی آسٹریلیا گئے تو وزیراعظم ٹونی ایبٹ کو خود ان کی پارٹی نے کان سے پکڑ کر نکال باہر کیا۔ کینیڈا میں اسٹیفن ہارپر 10 سال سے وزیراعظم تھے،مودی کا وہاں پہنچنا تھا کہ ان کا دھڑن تختہ ہو گیا۔ مودی نیپال پہنچے تو وہاں وزیراعظم سوشیل کوئرالہ کو فارغ کر دیا گیا۔ چین پہنچے تو وہاں کی معیشت زوال کا شکار ہونے لگی۔جرمن کمپنی واکس ویگن دنیا کی سب سے بڑی کار بنانے والی کمپنی تھی۔ مودی جرمنی پہنچے تو یہی کمپنی سب سے بڑی دھوکے باز کمپنی قرار پائی۔ دبئی گئے تو وہاں کے بادشاہ کا بیٹا فوت ہو گیا۔ آخر مودی بہار پہنچے،40 بار انتخابی جلسوں سے خطاب کیا اور الیکشن میں بی جے پی کی 40 ہی نشستیں کم ہو گئیں۔ مودی نے یورپ میں قدم رکھا تو کسی کے وہم و گمان میں نہیں تھا کہ پیرس کے 7مقامات کو ایک ساتھ دہشتگردی کا نشانہ بنایا جا سکتا ہے مگر مودی کی نحوست نے یورپ کو بھی نہ بخشا اور ان کے لندن میں قدم رنجہ فرمانے کے چند گھنٹوں بعد ہی فرانس میں قیامت ٹوٹ پڑی جہاں دہشت گردوں نے پیرس کے 7مقامات کو خودکش حملوں بم دھماکوں اور فائرنگ کا نشانہ بنایا ان حملوں میں 178افراد ہلاک اور 200سے زائد زخمی ہوگئے ہیں۔اب پاکستان، افغانستان اور دہلی میں رات گئے آنے والے شدید زلزلے نے یہ بات ثابت کر دی ہے کہ مودی واقعی منحوس ہیں۔‘‘

    نریندر مودی جب سے اقتدار میں آئے ہیں ملک کا کچھ بھلا نہیں ہوا ہے اور سری نگر وچنئی کی باڑھ کے سواکوئی بڑی آسمانی آفت بھی نہیں آئی ہے، اس لئے ہم یہ تو نہیں کہہ سکتے کہ ان کے قدم جہاں پڑتے ہیں وہاں کچھ نہ کچھ آفت ضرور آتی ہے۔ البتہ اگر یہ بات درست ہے جو پاکستانی اخبار نے لکھا ہے تو پھر ہمیں ایٹمی ہتھیار اورمیزائلیں بنانے کی ضرورت نہیں،ہمیں ملک کے دفاعی بجٹ میں اضافے کی حاجت نہیں بلکہ ہمیں چاہئے کہ ہم وزیر اعظم مودی کو اپنے دشمن ملکوں کے دورہ پر بھیج دیں۔ بھارت کے سب سے زیادہ اختلافات اپنے پڑوسی ممالک پاکستان اور چین سے رہتے ہیں، ایسے میں اب ہمیں ان کے خلاف کسی جنگ کی ضرورت نہیں بلکہ نریندر مودی کو ہی ہتھیار کے طور پر دیکھنا چاہئے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Comments


Login

You are Visitor Number : 492