Register
|
Sign in
Bazme Adab
Design Poetry
Afsana
E-Book
Biography
Urdu Shayari
Mazameen
Audio
Urdu Couplet
Popular Video
Search Ideal Muslim Life Partner At www.rishtaonline.org , A Muslim Matrimonial Portal, Registration Free.
Site
Iftekhar Raghib
Index Page of Shayari
Design Poetry of Iftekhar Raghib
E-Book by Iftekhar Raghib
Biography of Iftekhar Raghib
--: Shayari by Iftekhar Raghib :--
Total Shayari of Iftekhar Raghib : 106
بیان کرنے کی طاقت نہیں ہنر بھی نہی
ڈالر و درہم و دینار سے مل جاتے ہیں
تیری خوش بو مِرے شعروں میں بسا کرت
زندگی تجھ کو یہ سوجھی ہے شرارت کیس
درمیاں ابر کے ہیں آب سے نا واقف ہیں
سامنے آگئی اِک روز یہ سچّائی بھی
اپنی پلکوں سے اُٹھاؤں تجھ کو
خوب شعلوں کو ہوا دی اُس نے
اُس نے لوگوں سے سنا ایسا کیا
بے سہارا نہ سمجھ لے دنیا
آپ سے رہ کر الگ ممکن گزارا ہے کہاں
پھر اُٹھایا جائوں گا مٹی میں مِل ج
چاہتوں کا سلسلہ ہے مستقل
آگیا ہے دل کو اِک قاتل پسند
گر نہ ظالم کو ترَس آئے کبھی
سچ کبھی ہوگا تمھارا خواب کیا
دیکھ آتا ہے وہ سمے کہ نہیں
جس میں مکر و دغا نہیں موجود
کہا کہ آپ کو یوں ہی گمان ایسا ہے
شر پسندوں کی راہ سے بچنا
کس سے پوچھوں کسے پتا ہے یہ
میرے خامے کو وہ سیاہی دے
زخم پر زخم دے رہا ہے وہ
کیا سمجھتی ہے رات سورج کو
اُس نے الفت کی یوں لگائی آگ
تیزاب کی آمیزش یا زہر ہے پانی میں
تھے صورتِ سوال سبھی اُس کے گھر کے پ
یکجا تھے سارے فہم و فراست میں پست ل
جس نے روایتوں کی قبا تار تار کی
اِس طرح تھا اندھیروں کا مارا ہوا ن
توڑا ستم رَوِش سے بہت اُس نے ہٹ کے آ
پہلے لٹا دے ان پہ دل و جان بے دریغ
خاکی کے دل میں ہوگی ہی الفت زمین کی
پھر ضد پہ اَڑ رہا ہے شجر اعتبار کا
یک طرفہ اعتبار ملانے کو خاک میں
یوں اپنی بھول کی میں سزا کاٹنے لگا
لفظوں میں تِرے حسن کی تنویر بسا لو
جو گیسوے جاناں کے نہیں دام سے واقف
چاہوں کہ ہمیشہ میں زمانے کی دعا لو
اندازِ ستم اُن کا نہایت ہی الگ ہے
تیزاب کی آمیزش یا زہر ہے پانی میں
دردِ دل مجبور ٹھہرا کس قدر
دشمنوں سے بھی مجھ کو بَیر نہیں
درونِ چشم ہے روشن کوئی جھلک اُس کی
اُس نے الفت کی یوں لگائی آگ
ترکِ تعلقات نہیں چاہتا تھا میں
بات کہنی تھی ایک بر موقع
پڑ گیا چڑیوں کی بھی محفل میں فرق
دنیا ہے ہم سے بر سرِ پیکار اِک طرف
شور کرتا ہے بہت بچہ یہ طرزِ میرؔ کا
کھچڑی پکی ہے خوب شگفتہ خیال کی
رنج و غم ٹوٹے ہیں دل پر اس قدر پردیس &
لطف دیتا ہے ستم پر ترا نازاں ہونا
سمجھ میں خود اپنی بھی آتا نہیں کچھ
پہرہ ہو ایسا دل پہ تری دیکھ بھال کا
وہی جو خالق جہان کا ہے وہی خدا ہے وہ
بن گیا شعلہ مظالم کا شرر آخرکار
مجھ کو رکھتی ہے پریشان مِری خوش فہ
آتشِ فرقت میں جلنا روز و شب
کس قدر سنسان ہو کر رہ گئے
حق نوائی کیوں لگے مشکل مجھے
کوئی کہتا ہے بھلا کوئی برا
دھوپ میں فرقت کی تپنے کے لیے
ہو چراغِ علم روشن ٹھیک سے
میرے سینے میں جب ارمانوں کا لشکر آ
آسماں ہلنے لگیں گے یہ زمیں پھٹ جائ
ان کی چالوں کا ہمیں ادراک ہونا چاہ
آگ سینے میں حسد کی پل رہی ہے یا نہیں
کیا بتائوں کس قدر دل بے سکوں ہے آج ب
کیا بتائوں سبب اُداسی کا
گو حقیقت نہیں ہے خواب ہے تو
اے مِرے پاسبان کچھ ہو جائے
دل ہے کیوں بے قرار مت پوچھو
مل گئی آپ کی رضا مجھ کو
طیش میں آئیں لہریں پانی کی
یاد کی چل پڑی ہے سرد ہوا
میرے دل کو بھی تیرے جی کو بھی
یاس من کو اُداس رکھتی ہے
تجھ سا چہرا شناس کون ہوا
لَے ملائو نہ اُن کی لَے کے ساتھ
متّفق ہم اگر نہیں ہوتے
یاسمن یا گلاب سا کچھ ہے
کتنا خوش ہوں میں تیرے آنے سے
کس کا گھر ہے قیام کس کا ہے
خواہشیں ہیں حصار کی صورت
بن تِرے ہے کٹھن گزارا بھی
جن کو بھرنے تھے کان بھرتے رہے
دشتِ فرقت میں زندگانی کی
ہے شر بھی بشر کے شر سے خائف
تقدیرِ وفا کا پھوٹ جانا
سینے میں چھپا کے چاہ کوئی
ست رنگی سی وہ چمک دکھا کر
یوں چہرہ اُداس لگ رہا ہے
کس درجہ ہے باکمال چہرہ
ظلمت کے غضب سے نہیں ڈرتا کوئی سورج
ویسے تو وہ ’ ہوں ، ہاں ‘ کے سوا کچھ نہی¬
کیا آتشِ اُلفت ہے بیاں ہو نہیں سکت
جی چاہے کہ دنیا کی ہر اِک فکر بھلا ک
اُس شوخیِ گفتار پر آتا ہے بہت پیار
چھوڑا نہ مجھے دل نے مِری جان کہیں ک
کچھ تو رہے اسلاف کی تہذیب کی خوشبو
انکار ہی کر دیجیے اقرار نہیں تو
खिड़कियाँ गुम सुम हैं बाम-व-दर उदा
کھڑکیاں گم صم ہیں بام و در اداس
اس طرح تھا اندھیروں کا مارا ہوا نص
شام کو سو لگے سویرے سو
Total Visit of All Shayari of Iftekhar Raghib : 35123