Register
|
Sign in
Bazme Adab
Design Poetry
Afsana
E-Book
Biography
Urdu Shayari
Mazameen
Audio
Urdu Couplet
Popular Video
Search Ideal Muslim Life Partner At www.rishtaonline.org , A Muslim Matrimonial Portal, Registration Free.
Site
Mansoor Khushtar
Index Page of Shayari
--: Shayari by Mansoor Khushtar :--
Total Shayari of Mansoor Khushtar : 77
اے خدا، اے خدا، اے خدا، اے خدا
ذکرِ نبی کسی کو سعادت کی بات ہے
ترے جور و جفا کا ہم کبھی شکوا نہیں ک
بہت بارِ گراں یہ زندگی معلوم ہوتی
وہ میری بیکسی پر کاش تھوڑا مہرباں
اپنی محفل میں اگر مجھکو نہیں پاؤ
جہاں سے اب گذرنا چاہتے ہیں
میرا مسلک ہے محبت دوستی شیوہ مرا
Jane Man Dil Ka Dujhana Chhorh Do
Jane Kahan Le Jayegi Mujhko Meri Awargi
چاہت کے چراغ اپنی جلانے کے لئے آ
رکھّی تھی شرطِ وفا عاشق سے اک معشو
ماں کسی انسان کی دنیا میں ہے دولت ب
جانے کہاں لے جائیگی مجھکو مری آو
محبت کا تم سے صلہ چاہتا ہوں
اپنی محفل میں اگر مجھکو نہیں پاؤ
ہے یقیں اپنی وفاپر آپ آئیں گے ضر
جرم جو مجھ پہ لگا یا ہے بتاتو دیتے
وہ میری بیکسی پر کاش تھوڑا مہرباں
مجھے تم اپنی وفا کا تو آسرادے دو
چند لمحے جو ترے ساتھ ہمارے گذرے
ہوگئی گلشن کی زہریلی ہوا
اس طرح سے آتے جاتے رات دن
بہت بارِ گراں یہ زندگی معلوم ہوتی
ترے جور و جفا کا ہم کبھی شکوا نہیں ک
رات دن پھرتی نگاہوں میں ہے تیری صو
جانا مشکل تو ہے کچھ اس کا مگر جائے گ
عشق ،تسلیم و رضا کا عالم
یاد آتی ہیں گذری باتیں
چل گیا محفل میں سکّہ آپ کا
میری محفل میں اب آیا تو سہی
ناز بیجا میں اٹھا سکتا نہیں
یاد آتے ہیں بیتے دن
تم خدا لگتی ذرا مجھکو بتانا لوگو
بہار کہتے ہیں لیکن بہار ہے تو نہیں
روپ بھرے رنگیلے چہرے
اجنبی پر مت بھروسہ کیجئے
یوں تو دنیا میں کیا نہیں ہوتا
تجھ سے میری ہے زندگی اے دوست
اور کچھ انتظار کیا کرتے
کس کو دکھلا ؤں بھی اب خوابِ پریشا
آپ کو مجھ سے محبت بھی نہیں
سنتے ہیں کہ گردش میں تھے جام بہت
خود کو جس میں کھودیا میں نے وہ لمحہ
چارہ گر کو بھی نہیں زخم دکھایا میں
تھا جو اک کا فر مسلماں ہو گیا
توڑنا وہ جانتے ہیں ، میں بنانا جان
ہم مقام اپنا دکھا ئیں گے تجھے
بز م میں تیری مرا ہوتاہے چر چا کیسا
اس نے وعدہ کیا پھر آنے کا
چارہ گر کو بھی نہیں زخم دکھایا میں
مستحق جس کا تھا اس سے بڑھ کے چاہا بھ
کو چۂ یار کے اب جور و ستم یاد نہیں
مشکلیں جاں پہ کیا کیا اٹھاتے رہے
اپنے بھی رہے کچھ پہلے سے حالات نہی
مجھکو نہیں ہے کوئی بھی شکوہ جناب س
ایسے یہاں وہاں کبھی جایا نہ کیجئے
پہلے اپنے حسن ہی کا مجھکو دیوانہ ک
کچھ شکایت بھی نہیں تقدیر سے
پہلو یہ انسان کی فطرت کا ہے
اپنا یارِ غمگسار آج آئے گا
ایک خط آج سرِ شام کسی کا آیا
زندہ رہنے کے لیے تھوڑی مسرت چاہئے
آپ کے غم کو نہیں ہونے دیا برباد بھ
میں نے تجھ پر زندگی! احساں کیا
آیا نہیں چمن میں بہاروں کا قافلہ
غیر کی محفل میں تم جاتے ہو کیوں
وفا کے شہر کا منظر ہے بدلا
میرے گھر جو آپ ملنے آگئے
خود کو جس میں کھودیا میں نے وہ لمحہ
میرا قصہ آپ نہیں سن پائیں گے
آپ عالی جناب، کیا کہنا
ہو گئی راہ وفا آسان کچھ
تمہارے غم سے جو حاصل خوشی ہے
آپ جب مسکرائے ،غزل ہوگئی
رشتہ ٹوٹا جب سے اک گلفام سے
تمہاری بزم کا بھی حال کچھ اچھا نہی
Total Visit of All Shayari of Mansoor Khushtar : 23524