Register
|
Sign in
Bazme Adab
Design Poetry
Afsana
E-Book
Biography
Urdu Shayari
Mazameen
Audio
Urdu Couplet
Popular Video
Search Ideal Muslim Life Partner At www.rishtaonline.org , A Muslim Matrimonial Portal, Registration Free.
Site
Razia Kazmi
Index Page of Shayari
Afsana by Razia Kazmi
Mazameen by Razia Kazmi
Biography of Razia Kazmi
--: Shayari by Razia Kazmi :--
Total Shayari of Razia Kazmi : 90
عشق سچّا ہے اگر سوز نہانی مانگے
یہ اہل شہر ہیں کب سے تلےمجھ کو ستان
انتہا ئے خیرگی نے کردیا اندھا مجھ
اسیر دام مرو ت بنا کے لوٹ لیا
خوب کہلا چکی لاچار وہ عورت ہوکے
قیس ہر گام پہ کانٹوں نےپذیرائ کی
ہر کوئ آمادۂ پیکار ہے
یہ شر ق و غرب جنوب شمال آپ سے ہے
دلوں میں وہ عزم جواں چھوڑ آئے
کچھ تو آنسو سر مرقد وہ بہا ہی دینگ
سانحہ پر سانحہ کچھ سوچنے دیتا نہی¬
خاک سینے میں محبت نے اڑائ کیا کیا
ھرم تو آج کسی طرح انجمن میں رہے
منو ا ۓ ر اہزن جب رہنما ہوجاۓ گا
تیرے کرم سے کون ہے جو نہ ہوا ہو فیض ی&
بس یو ں ہی حقّ عبو دیّت ادا کرتے رہی
بس یو ں ہی حقّ عبو دیّت ادا کرتے رہی
جی میں آتا ہےاب یہیں مرجائیں
کیا اب بھی نہیں تم پہ یہ قربان غلط ہ&
تقدیر میں لکھی تھی فقط خاک چھاننی
جگ میں دیکھےتومگرہم نےمسلمان بہت
تیرے کرم سے کون ہے جو نہ ہوا ہو فیض ی&
ماہ اب یہ چند روزوں کا فقط مہمان ہے
بس یو ں ہی حقّ عبو دیّت ادا کرتے رہی
عالم ترے کوچہ کا کچھ اور رہا ہوتا
سن لے یہ خرد ہم اہل جنوں کس طرح گزار
زباں پہ بات لبوں پر وہی ترانا تھا
„جو چپ رہے گی زبان خنجر لہو پکارےگا
یہ جو ہستی ہےحقیقت سےگماں ٹھیرےگی
ظلمت میں روشنی کامنارہ بنارہا
دائرہ میں گماں کے رہتا ہے
رہرو کی ضرورت نہ کسی راہ نما کی
ذات وہ جسکی خدا خود مرتبہ بتلاۓ ما
راحت سے کوئ پل بھی گزرنے نہیں دیتا
دل سے نکلی ہے نہ خالی جاۓ گی
جذبۂ عشق نے دیوانہ بنا رکّھا ہے
حق پر لٹادے ہے وہی سرداردیکھیۓ
غیر سے رسم آشنائ ہے
زا ئيچۂ حیات میں اشکال آگیۓ
گئ ظلمت شب سحر مل گئ
تغیّر ہے کہ دل دہلا رہا ہے
وہ جو عادی ہےاک زمانےسے
پیچھے مرے جو بات سنائ گئ تو کیا
دیرینہ دوستوں کی وہ صحبت کبھی کبھ®
پوچھتے ہیں وہ مدّعا کیا ہے
بہت کرنا ہےکچھ اردو زباں میں
اپنا ہی بو الہوس نے تماشابنا دیا
کب کوئ دانا کہاں سنتا ہے نادانوں ک
نمود کیسے زمانہ اسے عطا نہ کرے
عالم اسلام رسوا ہوگیا
کب ہے خلوص دل کی دعا بےاثر کہیں
کرکےوعدے، انھیں وفاکیجۓ
آج نبض عالم میں خلفشار کیسا ہے
کب سےدشمن یہ ہواچرخ نہ جانے میرے
عاجز ہےسوچ سوچ کے دل کیا کہوں تجھے
کو ئ حسرت ہے نہ اب ارمان ہے
ہم نے مل جل کےاگر ساتھ گزارا ہوتا
بار زحمت اٹھالیا جاۓ کچھ سنیں تو س
بار زحمت اٹھالیا جاۓ
ہے پرےسرحد ادراک سےاپنا مسجود
سوچ لو آ کے انا سےآپ باہر دیکھنا
براۓ حسن عمل خود کو نیک خو تو کرو
گزرےہوۓ لمحات بھلا کیوں نہیں دیتے
ذات وہ جسکی خدا خود مرتبہ بتلاۓ ما
جو براۓحاجت دل فیصلہ لیتا ہے خود....
جوں آگ سلگتی ہےتواٹھتا ہےدھواں
جس نے پودا کوئی نفرت کا اگایا ہوگا
ہردل ہےآج غم سے گراں بار گردو پیش
واہموں کی آنچ میں جب یقیں پگھل گی
جوں آگ سلگتی ہےتواٹھتا ہےدھواں
جوں آگ سلگتی ہےتواٹھتا ہےدھواں
دل کا مندر سجا کے دیکھ لیا
مت طالب خلوص کبھی زینہار ہو
چھائ ہےگرد و پیش جودہشت عجیب سی
واہموں کی آنچ میں جب یقیں پگھل گیا
نور حق سے کلی کلی روشن
دولت دنیا سےاپنے کوجس نے مالا مال
ہوں لوگ جو بے بہرۂ معنئ مساوات
کاش یہ بھی ہوکہ مجھ میں تونظر آنے ل
بد کی صحبت کیجئے لیکن نہ اک بدنام ک
خود ہےدرکار جواپنی کوئی پہچان الگ
جہاں ہم یہ بزم قلم دیکھتے ہیں
نہ ہوا نجام یہ دو کشتیوں پر پیر دھر
دی یوں درمحبوب پہ عاشق نے دہائی
دل کا یہ تقاضا ہےکرو پیارکی باتیں
نہ ہوا نجام یہ دو کشتیوں پر پیر دھر
راہوں میں تیری دست بدیواراک طرف
لڑ لڑ کےجوراتوں سےلائےہیں سویروں
جواب اس نےلب ساحل سےخود مجھ کوپکا
کب رہا ان کا دیدہ ور محفوظ
Total Visit of All Shayari of Razia Kazmi : 37496