Ahmad Saghier
احمد صغیر
نام محمد صغیر تاریخ پیدائش ۳۰؍نومبر ۱۹۶۳ء تعلیم ایم اے اردو، مشغلہ صحافت ،پہلا افسانہ باسی روٹی، جون، ۱۹۸۰ء میں چھپا اب تک پچاس افسانے شائع ہوچکے ہیں ہندی میں بھی کہانیاں لکھتے ہیں انگریزی اور مراٹھی زبان میں ان کی کہانیوں کے ترجمے ہوچکے ہیں چند مضامین اور کچھ ادبی تبصرے بھی لکھ چکے ہیں۔
احمد صغیر صاحب کے افسانے علامتی، استعاراتی اور تمثیلی ہوتے ہیں کچھ افسانے تجربے کا شکار ہوگئے ہیں تو کچھ کے ذریعہ قارئین نے انہیں پہچانا ہے اتنی بات ضرور ہے کہ وہ انتہا پسند جدیدیت کے قائل نہیں ہیں ان کا خیال ہے کہ دور حاضر میں ایک بار پھر اردو افسانے کو قاری مل گیا ہے وہ جو کچھ سوچتے ہیں اسے صفحہ قرطاس پر بکھیردیتے ہیں قارئین اور ناقدین ان کے متعلق کیا رائے پیدا کریں گے اس کی انہیں پر وانہیں رہتی وہ بس لکھنا جانتے ہیں۔ منڈیر پربیٹھا پرندہ، سوالیہ نشان، اور منظر منظردھوان، کو ان کا حاصل قرار دیا جاسکتا ہے۔
*******************
|